Header Ads Widget

نظریہ ضرورت اور آئین کے درمیان مقابلہ شروع ہوگیا ہے، شیخ رشید

پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں نظریہ ضرورت اور آئین کے درمیان مقابلہ شروع ہوگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اظہار خیال کیا ہے۔

شیخ رشید نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ملک میں نظریہ ضرورت اور آئین کے درمیان مقابلہ شروع ہو گیا ہے۔ آئین جیتے گا اور نظریہ ضرورت ذلیل ورسوا ہوگا۔

سینیئر سیاستدان نے مزید کہا ہے کہ آج پھر سپریم کورٹ کا بینچ بیٹھے گا اور آئین کو جو حلف انہوں نے اٹھایا ہے اس کے مطابق ہی فیصلہ دے گا جو کچھ سپریم کورٹ میں ہو رہا ہے قوم نے ایسا نہیں سوچا تھا۔ اس وقت پوری قوم چیف جسٹس کے اسٹینڈ کے ساتھ کھڑی ہے۔

 

سابق وفاقی وزیر نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ حکومت 35 ارکان اسمبلی کا پیٹریاٹ گروپ بنانے جا رہی ہے یہ سیاسی خودکشی کے بعد اب قومی اجتماعی خودکشی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اب یہ سیاست نہیں بلکہ ریاست قربان کرنے لگے ہیں۔

شیخ رشید نے مزید لکھا کہ انہوں نے 8 اکتوبر کو بھی الیکشن نہیں کرانے ملک ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے جب کہ حکومت الیکشن سے بھی فراری اور ملک چلانے کی صلاحیتوں سے بھی عاری ہے۔۔

سینیئر سیاستدان نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ جسٹس منیر نہیں بلکہ جسٹس کارنلیس کی یاد تازہ ہوگئی۔ یہ 1997 نہیں ایمرجنسی نہیں لگ سکتی اور الیکشن بھی کرانا ہوں گے۔

 

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رات 12 بجے قاسم سوری کا سوموٹو ہو تو واہ واہ اور یہی سوموٹو 90 دن میں الیکشن کا ہو تو آہ آہ کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار بھی مان گیا ہے کہ آئی ایم ایف میں تاخیر اور سکوک بانڈز بھی روک دیے ہیں۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/aNWkDpV

Post a Comment

0 Comments